مہر خبررساں ایجنسی نے اے ایف پی کےحوالے سے نقل کیا ہے کہ انڈونیشیا کی علماء کونسل نے جنگلات میں لگائی جانے والی آگ کے خلاف فتویٰ دیتے ہوئے اسے حرام قراردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق انڈونیشیا کی علماء کونسل کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کے لیے کسی بھی مقصد کے تحت جنگلات یا قابل کاشت علاقے میں آگ لگانا اسلامی قوانین کے خلاف اور حرام ہے۔فتویٰ کونسل کے سربراہ ہزیمہ تاحیدو یانگو نے اے ایف پی کو بتایا، 'قرآن کے مطابق ہمیں ماحول کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں ہے اور جنگلات کے جلنے سے نہ صرف ماحول کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ یہ انسانوں کی صحت کے لیے بھی نقصان دہ ہے، حتیٰ کہ پڑوسی ممالک بھی اس حوالے سے شکایات کر رہے ہیں'۔واضح رہے کہ انڈونیشیا کے جزیرے سماٹرا اور بورنیو کے علاقوں میں ہر سال پام آئل اور پلپ ووڈ کی کاشت کے لیے جنگلات میں آگ جلا کر ان کا صفایا کیا جاتا ہے۔انڈونیشیا کے وزیر برائے ماحولیات و جنگلات ستی نوربایا بکر نے علماء کونسل کے اس فتوے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ علماء اس بات کو مقامی کمیونٹیز تک بھی پہنچائیں گے۔
انڈونیشیا کی علماء کونسل نے جنگلات میں لگائی جانے والی آگ کے خلاف فتویٰ دیتے ہوئے اسے حرام قراردیا ہے۔
News ID 1866905
آپ کا تبصرہ